(ویب ڈیسک ): بھارت کے شہر پونے میں گزشتہ روز کھیلے جانے والے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے 43 ویں میچ میں آسٹریلیا کے خلاف بنگلا دیش کی شکست کے بعد سری لنکن کرکٹ ٹیم 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کرنے سے محروم ہو گئی۔
کوشل مینڈس کی قیادت میں سری لنکن ٹیم کی ورلڈ کپ مہم انتہائی مایوس کن رہی، جہاں وہ نو میں سے صرف دو میچز جیتنے میں کامیاب ہوئے اور میدان سے باہر بھی ان کے بورڈ اور ٹیم میں کئی مسائل کی خبریں سامنے آئیں۔
سری لنکا ورلڈ کپ پوائنٹس ٹیبل پر چار پوائنٹس اور منفی نیٹ رن ریٹ 1.419- کے ساتھ نویں نمبر پر ہے کیونکہ وہ نو میں سے صرف دو میچز جیتنے میں کامیاب ہو سکا۔
سری لنکا نے بنگلورو میں نیوزی لینڈ کے خلاف بدترین شکست کے ساتھ اپنی میگا ایونٹ مہم کا خاتمہ کیا جس کے بعد وہ پاکستان میں منعقد ہونے والی 2025 چیمپئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے وہ آسٹریلیا پر انحصار کر رہے تھے کہ آسٹریلیا بنگلادیش کو بڑے مارجن سے شکست دے۔
آئی سی سی نے سری لنکا کی رکنیت معطل کر دی
سری لنکا کو ہرا کر کیویز نے اپنا سیمی فائنل کا راستہ آسان اور پاکستان کا مشکل کر دیا
ورلڈکپ: بنگلادیش نے سری لنکا کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی
آسٹریلیا نے بنگلا دیش کو آٹھ وکٹوں سے شکست تو دی لیکن آسٹریلیا نے 307 رنز کے ہدف کا تعاقب 44.4 اوورز حاصل کیا جو بنگال ٹائیگرز کے نیٹ رن ریٹ میں کمی نہ لاسکا۔
لہٰذا چیمپئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں میں بھارت، جنوبی افریقا، پاکستان، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، افغانستان اور انگلینڈ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اس ورلڈ کپ میں سری لنکا کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، کپتان داسن شناکا سمیت کئی اہم کھلاڑی ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔
دوسری جانب جمعہ (10 نومبر) کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سری لنکا کرکٹ کی آئی سی سی کی رکنیت فوری طور پر معطل کر دی۔
ایک بیان میں آئی سی سی نے بتایا کہ ایک میٹنگ کی اور فیصلہ کیا کہ سری لنکا کرکٹ بطور رکن اپنی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے۔