نیو یارک (ویب ڈیسک): اقوام متحدہ نے اسرائیلی بربریت کے باعث شمالی غزہ کو زمین پر جہنم سے تشبیہ دی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جانب سے زمینی اور فضائی جارحیت جاری ہے جس کی سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور انہوں نے سر چھپانے کے لیے اسپتالوں یا پھر اقوام متحدہ کے کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اب اسپتالوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں جس کے باعث شمالی غزہ سے ایک لاکھ کے قریب فلسطینی پیدل نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق گزشتہ دو دنوں میں ایک لاکھ فلسطینی شمالی غزہ سے جنوبی غزہ میں منتقل ہوئے جن میں بچے اور زخمی بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی پر تلے اسرائیل کی جارحیت مسلسل جاری ہے اور صیہونی فورسز نے جنوبی غزہ نقل مکانی کرنے والوں پر بھی حملے شروع کر رکھے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج اب پناہ گزینوں کے کیمپ الشاطی اور مشرقی علاقوں تک پھیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ غزہ کے شمال میں امدادی ٹرک پہنچانے سے قاصر ہے جہاں اب بھی لاکھوں افراد مقیم ہیں، اگر دنیا پر کوئی جہنم ہے تو وہ شمالی غزہ ہے۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے “بڑی تباہی پھیلانے والے دھماکہ خیز ہتھیاروں” کے استعمال کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھیاروں کا استعمال محصور فلسطینی علاقے میں اندھا دھند تباہی پھیلا رہا ہے۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔