بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک ٹیم نے پاکستان کی جانب سے سرکاری اداروں میں ہونے والے نقصانات سے متعلق رپورٹ مسترد کردی ہے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کی ٹیم کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔
فنڈ نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ جولائی میں اسٹاف لیول معاہدے میں بیان کردہ اہداف کو پورا کرنے کے لئے اپنی آمدنی میں اضافہ کرے۔
فنڈ کی ٹیم نے مبینہ طور پر حکومت سے جون 2024 تک محصولات کی وصولی کو 6,670 ارب روپے تک بڑھانے کا کہا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اب تک کی محصولات کی وصولی کا سیکٹر وار بریک ڈاؤن پیش کرے۔
تاہم فنڈ نے ایس او ایز کی جانب سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو مسترد کردیا۔
آئی ایم ایف کی ٹیم نے مبینہ طور پر اعداد و شمار کے پرانے ہونے کی بنیاد پر رپورٹ کو مسترد کردیا اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ہونے والے نقصانات پر نئی رپورٹ طلب کرلی۔
پاکستانی وفد نے تازہ ترین رپورٹ پیش کرنے کے لئے وقت مانگا ہے اور امید ہے کہ اسے دسمبر تک پیش کردیا جائے گا۔