پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انعام کا اعلان ان کی شاندار کاوشوں کے اعتراف میں کیا گیا ہے۔
زمان نے 81 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 126 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلکر پاکستان کو ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز تک پہنچایا جس کی بدولت پاکستان نے ڈی ایل ایس میتھڈ پر 21 رنز سے فتح حاصل کی۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں اشرف نے بلیک کیپس کے خلاف ان کی کارکردگی کی تعریف کی، انہوں نے زمان کی ناٹ آؤٹ 126 رنز کی شاندار اننگز کو سراہا۔
اشرف نے زمان اور پوری پاکستانی ٹیم کو ان کے آئندہ میچوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح کی کارکردگی اور کامیابی دیکھنے کو ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے لیے 402 رنز کے بڑے ہدف کا تعاقب کرنے میں خوش ہوتا لیکن بنگلورو میں بارش نے ان کی زندگی کو مشکل بنا دیا۔
پاکستان کو 90 منٹ کے پہلے بارش کے وقفے کے بعد 41 اوورز میں 342 رنز کا ہدف دیا گیا تھا جس کا مجموعی اسکور ایک وکٹ پر 160 رنز تھا۔
چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں رچین رویندر کی تیسری سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے تھے جبکہ کین ولیمسن نے 95 رنز بنائے تھے۔
اس جیت نے پاکستان کی سیمی فائنل میں جگہ بنانے کی امیدوں کو زندہ رکھا حالانکہ اسے اب بھی 11 نومبر کو کولکتہ میں انگلینڈ کے خلاف اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا۔
Chairman of the PCB Management Committee Zaka Ashraf has lauded Fakhar Zaman's outstanding innings of 126 not out in Pakistan's victory over New Zealand in the ICC World Cup match in Bengaluru.
In a telephone conversation with Fakhar Zaman, Mr Zaka Ashraf praised his exceptional…
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) November 4, 2023
اتنے ہی میچوں میں آٹھ پوائنٹس کے ساتھ پاکستان چاہتا ہے کہ سری لنکا 9 نومبر کو بنگلورو میں بھی بہتر رن ریٹ رکھنے والی نیوزی لینڈ کو ہرا دے۔
زمان نے کہا کہ پاکستان 402 رنز کا تعاقب کر سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ کے بارے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ہم ہمیشہ مثبت رہتے ہیں اور سیمی فائنل میں جگہ بنانے کی امید کبھی نہیں چھوڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے تھے کہ بارش آنے والی ہے اس لیے ہم ڈی ایل ایس کے اسکور کو دیکھ رہے تھے اور 21 اوورز کے بعد ہم اس اسکور سے اوپر تھے، اس لیے ہمیں تمام اعداد و شمار معلوم تھے۔
بائیں ہاتھ کے 33 سالہ بلے باز کو نیدرلینڈز کے خلاف پاکستان کے پہلے ورلڈ کپ میچ میں صرف 12 رنز بنانے کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔
اس کے بعد وہ گھٹنے کی انجری کی وجہ سے اگلے پانچ میچوں سے باہر ہوگئے اور بنگلہ دیش کے خلاف جیت میں صرف 81 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر واپس آئے۔
فخر زمان نے کہا کہ انہوں نے فٹنس اور فارم کے مسائل پر قابو پانے کے لئے سخت محنت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایشیا کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا اس لیے اس کے بعد میں پشاور میں اپنے کوچ آفتاب خان کے پاس گیا اور انہوں نے میری کمزوریوں پر کام کیا۔ میں اپنی اننگز ان کے نام وقف کرتا ہوں۔