ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے ملک کے مسائل پر مشاورت کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دیگر جماعتوں کی قیادت کے ساتھ بیٹھ یں تاکہ جمہوریت کو مضبوط بنایا جا سکے اور معاشی مسائل پر آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کیا جا سکے۔
اطلاعات کے مطابق نواز شریف آئندہ چند روز میں دیگر سیاسی رہنماؤں سے رابطہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور انہیں استقبالیہ میں جمع کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سے رابطہ کریں۔
ملک کو درپیش چیلنجز بالخصوص معاشی محاذ اور ان سے نمٹنے کے طریقوں پر بات چیت کے علاوہ توقع ہے کہ نواز شریف دیگر سیاسی رہنماؤں کو سیاسی انتقام نہ لینے کی اپنی پالیسی سے بھی آگاہ کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ تقریبا چار سال کی جلاوطنی کے بعد 21 اکتوبر کو ملک پہنچے تھے۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے کے بعد وہ ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
ان کی آمد کے بعد سے ان کی راہ میں حائل قانونی رکاوٹیں آہستہ آہستہ دور ہوئی ہیں اور ان معاملوں میں ضمانتیں بحال ہو رہی ہیں جہاں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے بعد سابق وزیر اعظم نے اپنی اگلی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت شروع کردی ہے۔