پاکستان نے ڈی ایل ایس میتھڈ کے بعد 21 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ اس فیصلے کا اعلان دوسری بار بارش کی وجہ سے کھیل میں خلل پڑنے کے بعد کیا گیا، جب میچ منسوخ ہوا تو پاکستان ڈی ایل ایس میتھڈ کے مطابق اسکور سے 21 رنز آگے تھا۔
ڈی ایل ایس میتھڈ کے بعد پاکستان کو ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لیے 41 اوورز میں 342 رنز درکار ہیں۔ جب کھیل دوبارہ شروع ہوا تو بابر اعظم نے ٹورنامنٹ کی اپنی تیسری نصف سنچری مکمل کی، انہوں نے ایش سوڈھی کے اوور میں تین چھکے لگائے۔
فخر زمان کو میچ وننگ سنچری بنانے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ انہوں نے ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کی تیز ترین سنچری بنائی۔
زمان نے 63 گیندوں پر 9 چھکے اور 6 چوکے لگا کر سنچری اسکور کی۔ ان کے ساتھ کپتان بابر اعظم بھی شامل تھے جنہوں نے 51 گیندوں پر 47 رنز بنائے۔
گرین شرٹس نے 21.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 160 رنز بنائے تھے، پاکستان 21.3 اوورز میں 150 رنز بنا کر اسکور سے 10 رنز آگے ہے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ورلڈ کپ میں زندہ رہنے کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پاکستانی باؤلرز کے ناپسندیدہ ریکارڈز کے بعد اب یہ نیوزی لینڈ کا ورلڈ کپ میں سب سے بڑا اسکور ہے۔ ان کا سب سے بڑا ایک روزہ بین الاقوامی اسکور 2008 میں آئرلینڈ کے خلاف 402 رنز ہے۔
اضافی تیز گیند باز نے کوئی مدد نہیں کی۔ کیا نیوزی لینڈ کی جانب سے منتخب کردہ اضافی اسپنر ماسٹر اسٹروک ثابت ہوگا؟
راچن رویندر نے ورلڈ کپ میں اپنی پانچویں نصف سنچری اسکور کرکے اپنی ٹیم کو پاکستان کے خلاف بڑے اسکور کی راہ پر گامزن رکھا۔
Rain arrives again with Pakistan 200-1 in 25.3 overs 🏏
The 194*-run partnership between @babarazam258 and @FakharZamanLive is the joint-highest for 🇵🇰 in a World Cup game 🤝#NZvPAK | #DattKePakistani | #CWC23 pic.twitter.com/RWNtKe7nHL
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) November 4, 2023
شاہد آفریدی نے ورلڈ کپ میچ میں پاکستانی باؤلر کی جانب سے مہنگے ترین اعداد و شمار تسلیم کیے۔ حارث رؤف اس سے قبل یہ اعزاز اپنے نام کر چکے ہیں لیکن صرف 10 منٹ کے لیے۔ یہ ناپسندیدہ ریکارڈ سینٹنر نے آفریدی کے سر پر چھکا لگا کر قائم کیا۔
چناسوامی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کی جانب سے بیٹنگ کے لیے بھیجے جانے کے بعد 23 سالہ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے پاکستان کے فاسٹ بولر محمد وسیم کو 49 گیندوں پر اپنی نصف سنچری تک پہنچایا۔
رویندر 5 اکتوبر کو احمد آباد میں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کے خلاف 9 وکٹوں سے جیت کے ساتھ ورلڈ کپ ڈیبیو میں ناقابل شکست 123 رنز بنانے کے بعد سے شاندار فارم میں ہیں۔
اس کے بعد انہوں نے نیدرلینڈز کے خلاف 51، بھارت کے خلاف 75 اور آسٹریلیا کے خلاف 116 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ نے 22 اوورز کے بعد ایک وکٹ کے نقصان پر 137 رنز بنا لیے تھے اور وہ سیمی فائنل کی جانب ایک قدم آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ شکست سے پاکستان کا خاتمہ ہو جائے گا۔
بنگلورو میں آئی سی سی کے سب سے بڑے ایونٹ کے 34 ویں میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں حسن علی نے اپنی 100 ویں ون ڈے وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کو کامیابی کی اشد ضرورت ہے کیونکہ نیوزی لینڈ نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 232 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیون کانوے اور رچن رویندر نے اننگز کا آغاز کیا جبکہ شاہین آفریدی نے اننگز کا پہلا اوور پھینکا۔
A blitz from Fakhar Zaman helped Pakistan stay ahead of New Zealand in a rain-affected encounter ✌
With this win, Pakistan remain in contention for a #CWC23 knockout spot.#NZvPAK pic.twitter.com/gpokdtpu4O
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) November 4, 2023
ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم نے گزشتہ میچوں میں اچھی بولنگ کی ہے لیکن ٹیم میں تبدیلی آئی ہے۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ وہ اچھا ہدف دینے کی کوشش کریں گے، ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ ایش سوڈھی کی جگہ میٹ ہنری اور ول ینگ کو ٹیم میں شامل کیا گیا، ورلڈ کپ کے لیے میری تیاری محدود تھی۔
قومی کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کو کم از کم 84 رنز سے شکست دینی ہوگی یا سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے کیویز کی جانب سے دیے گئے ہدف کو 30 سے 35 اوورز میں حاصل کرنا ہوگا۔
شاہد خان کو آرام دے کر پاکستانی اسکواڈ میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور ان کی جگہ اسامہ میر کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
بابر اعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، امام الحق، افتخار احمد، سعود شکیل، محمد رضوان( وکٹ کیپر)، محمد نواز، اسامہ میر، حسن علی، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی۔
آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، اسٹیو اسمتھ، مارنس لبوشین، گلین میکسویل، جوش انگلس( وکٹ کیپر)، مارکس اسٹوئنس، پیٹ کمنز (کپتان)، مچل اسٹارک، ایڈم زمپا اور جوش ہیزل ووڈ۔
2019 میں فائنل میں پہنچنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنے ابتدائی چار میچ جیتے تھے لیکن اب اسے تین میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں بدھ کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست بھی شامل ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کو برتری حاصل ہے اور اس نے اپنے 115 میچوں میں سے 60 میں کامیابی حاصل کی ہے۔
نیوزی لینڈ نے 51 مرتبہ کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ ٹائی ہوا اور تین میچ ‘بغیر کسی نتیجے’ کے ختم ہوئے۔