غیر قانونی غیر ملکی پناہ گزینوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کے آخری روز نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واضح کیا ہے کہ صرف غیر قانونی پناہ گزینوں کو ملک چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔
لاہور میں میو ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بغیر کسی دستاویز کے پاکستان میں مقیم پناہ گزینوں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک غیر قانونی پناہ گزینوں کو اپنی سرحدوں کے اندر رہنے کی اجازت نہیں دیتا، کوئی بھی شخص ویزا کے ساتھ پاکستان آ سکتا ہے۔
کاکڑ نے مزید کہا کہ کسی کی جائیداد ضبط کرنا حکومت کا مقصد نہیں ہے کیونکہ پناہ گزین ملک چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔
انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ بھی انتخابات کے لیے اتنے ہی پرجوش ہیں جتنے ملک میں کسی اور کو۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں انتخابات کے علاوہ اور بھی بہت سی چیزوں کا ذکر ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک کے معاملات دیکھنے کے لیے ایک مستقل حکومت قائم ہو۔
کاکڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی کو نگراں حکومت کے مینڈیٹ سے باہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ‘وفادار’ امیدواروں کو الیکشن لڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سبکدوش ہونے والی حکومت نے تشکیل دی تھی اور اس کی اصلاحات کو کسی بھی فورم پر چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم کے ساتھ 2 نومبر سے شروع ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوں گے۔