میکسیکو: میکسیکو کی ریاست سان لوئس پوٹوسی میں کچرا جمع کرنے والا 40 سالہ شخص پلاسٹک کے کچرے کے تھیلے میں پھینکی گئی بندوق کی گولی لگنے سے جان کی بازی ہار گیا۔
ایک ایسی جگہ پر رہنے کا تصور کریں جہاں بندوق کا جرم اتنا زیادہ ہے کہ لوگ آسانی سے بھرے ہوئے آتشیں اسلحے کو کچرے کے ڈبوں میں پھینک دیتے ہیں جہاں وہ کچرا جمع کرنے والوں کو لفظی طور پر مار سکتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ میکسیکو کے شہر سان لوئس پوٹوسی میں ریوورڈ ٹاؤن ہال کے قریب پیش آیا۔
جب یہ حادثہ پیش آیا تو کچرا جمع کرنے والوں کا ایک گروپ اپنا کام کر رہا تھا۔ ان میں سے ایک شخص پرسکون طریقے سے کچرے کے تھیلے اٹھا رہا تھا اور انہیں کچرے کے ٹرک کے پیچھے پھینک رہا تھا کہ اچانک ایک بندوق پھٹ گئی۔
ان کے ساتھی جگہ جگہ جم گئے اور پھر حملہ آوروں کو تلاش کرنے لگے، لیکن کوئی خطرہ نظر نہیں آ رہا تھا۔ پھر انہوں نے اس شخص کو فٹ پاتھ پر لیٹا ہوا دیکھا۔
جب انہیں پتہ چلا کہ ان میں سے ایک کو گولی مار ی گئی ہے تو دوسرے کچرا برداروں نے ایمرجنسی سروسز کو فون کیا، لیکن اگرچہ ایمبولینس چند منٹ بعد ہی پہنچی، لیکن یہ شخص ریوورڈ میڈیکل سینٹر لے جانے کے کچھ ہی دیر بعد گولی لگنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
میکسیکو کے ایک اخبار کے مطابق اس شخص کی موت کچرے کے تھیلوں میں سے ایک میں پھینکی گئی بھری ہوئی بندوق سے لگنے والی گولی کی وجہ سے ہوئی۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ گن کا ٹریگر حادثاتی طور پر اس وقت دھکا دیا گیا جب کچرے کا بیگ ٹرک میں پھینکا گیا، بدقسمتی سے بیرل کو براہ راست کچرے کے مزدور کی طرف اشارہ کیا گیا اور اسے گولی مار دی گئی۔
حکام اب بھی اس امید میں اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ بندوق کے مالک کو تلاش کیا جائے گا اور اسے اتنی غیر ذمہ دارانہ طریقے سے ٹھکانے لگانے پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔