راولپنڈی:پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملوں میں 2 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دو واقعات پیش آئے، سب سے پہلے انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا گیا جو ضلع خیبر کے عام علاقے تیراہ میں کیا گیا اور ایک عسکریت پسند کو ہلاک کر دیا گیا، جبکہ دو عسکریت پسند زخمی ہوئے اور انہیں سکیورٹی فورسز نے حراست میں لے لیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن شمال مغربی علاقے میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد کیا گیا۔
دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا جو سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور رہائشیوں کے قتل میں ملوث رہے۔
دوسرے واقعے میں جنوبی وزیرستان کے علاقے سروکئی میں دیسی ساختہ دھماکہ ہوا جس میں دو بہادر سپاہی سپاہی بنارس خان اور سپاہی عبدالکریم شہید ہوگئے۔
پاکستانی افواج نے علاقے میں موجود باقی دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے صفائی آپریشن جاری رکھا اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔
24 کروڑ سے زائد آبادی والے اس ملک میں تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے افغانستان کی سرحد سے متصل شمال مغربی اور جنوب مغربی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے تشدد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ماہ ایک مسجد اور ایک مذہبی جلوس کو نشانہ بنانے والے دو خودکش بم دھماکوں میں 60 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور اب پاکستانی حکومت عسکریت پسندوں کی مدد کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو نکال رہی ہے۔