اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نگران وزراء کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی پینل نے جمعرات کو مذکورہ معاملے کو حل کرنے کے لیے اجلاس طلب کیا۔
سیشن کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل (اے اے جی) نے کہا کہ الیکشن اتھارٹی نے اس سے قبل کیس کے حوالے سے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا تھا جس کے بعد کمیشن نے نگران وزیراعظم کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے ایگل کو تحریک پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کو ایک نشان کے طور پر تفویض کیا، جو پہلے سابق صدر پرویز مشرف کی قائم کردہ سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم-ایل) سے وابستہ تھی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں الیکشن کمیشن کے ارکان نثار احمد درانی اور جسٹس (ر) اکرام اللہ خان شامل تھے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال چارسدہ کے حلقہ این اے 24 میں ضمنی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی حکم نامہ جاری کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور اس وقت کے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نوٹس پر تھے۔
نثار احمد درانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا شقوں کی زبان واضح ہے کہ وزیراعلیٰ نہ تو کسی مخصوص امیدوار کے حق میں انتخابی مہم میں حصہ لے سکتے ہیں اور نہ ہی سرکاری وسائل استعمال کرسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ قانونی طور پر ضابطہ اخلاق (سی او سی) پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
عدالت نے کہا، ‘تاہم مدعا علیہان کے وکیل کی جانب سے لی گئی درخواست معاملے کے حالات میں حقیقی معلوم ہوتی ہے، جسے قبول کیا جاتا ہے، لہذا مدعا علیہان کو 19 ستمبر 2022 کو جاری کیا گیا نوٹس واپس لیا جاتا ہے۔