وزارت داخلہ نے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے حوالے سے مختلف سرحدوں سے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے افغان مہاجرین سمیت تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کا ریکارڈ تصاویر کی شکل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت کے مطابق اسلام آباد سے جانے والے افغان مہاجرین کو طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے واپس بھیجا جائے گا جبکہ پنجاب سے جانے والے افغانوں کو غلام خان بارڈر کراسنگ پوائنٹ سے واپس بھیجا جائے گا۔
کراچی سے کوئٹہ جانے والے افغان مہاجرین کو چمن بارڈر کراسنگ کے ذریعے افغانستان بھیجا جائے گا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پالیسی اعلانات تک غیر قانونی افغانوں کو رکھنے کے لیے تمام بڑے شہروں میں عارضی کیمپ قائم کیے جائیں گے۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ مکمل کر لیا گیا ہے اور یکم نومبر کی ڈیڈ لائن مکمل ہونے پر انہیں ان کے متعلقہ صوبوں میں ‘ہولڈنگ سینٹرز’ میں منتقل کر دیا جائے گا۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بگٹی نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کے خاندانوں، بچوں اور خواتین کے ساتھ انتہائی احترام کے ساتھ سلوک کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ غیر ملکیوں کی واپسی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
بگٹی نے کہا کہ یکم نومبر کے بعد جو لوگ نہیں جائیں گے انہیں گرفتار کر کے حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ واپس آنے والے افراد اپنے ساتھ زیادہ سے زیادہ 50 ہزار روپے لے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے اور غیر قانونی پناہ گزینوں کو سہولت فراہم کرنے والوں کو بھی سزا دی جائے گی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان مہاجرین سمیت غیر قانونی غیر ملکیوں کی غیر قانونی جائیدادیں بھی ضبط کی جائیں گی اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
خصوصی زمرے کے افغان پناہ گزینوں کو برطانوی ہائی کمیشن کے عملے کی نگرانی میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ خصوصی زمرے کے افغان پناہ گزینوں کے لیے سفری دستاویزات سمیت تمام طریقہ کار مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کاؤنٹر کا الگ سے انتظام کیا گیا ہے، پہلی چارٹرڈ پرواز 132 افغان مہاجرین کو لے کر اسلام آباد سے برطانیہ کے لیے روانہ ہوئی۔
اس سلسلے میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ افغان پناہ گزینوں کے انخلا کے لیے ایئربس 330 چارٹرڈ طیارے ہفتے میں ایک بار چلائے جائیں گے۔