اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژنل بینچ العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف کی ضمانت کی درخواستوں پر ایک بار پھر سماعت کرے گا۔
سابق وزیراعظم کی سماعت ڈھائی بجے ہوگی اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔ نواز شریف کی قانونی ٹیم کے 15 افراد، 10 لاء افسران اور 30 صحافیوں کو پاس جاری کیے جائیں گے۔
ان کی حفاظتی ضمانت 24 اکتوبر کو آج تک بڑھا دی گئی تھی۔
نواز شریف آخری بار منگل کو عدالت میں پیش ہوئے تھے اور انہوں نے اپنی حفاظتی ضمانت میں توسیع کے لیے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
تاہم، ان دونوں معاملوں میں ان کی اپیلیں، جن میں انہیں سزا سنائی گئی ہے، فوری طور پر بحال نہیں کی گئیں۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے تھے کہ نواز شریف کی اپیلیں بحال ہونے سے قبل ان کے وکلا کو عدالت کو مطمئن کرنا ہوگا۔
جج نے یہ بھی ریمارکس دیے تھے کہ جب سے انہوں نے آخری بار کیس کی سماعت کی ہے تب سے قومی احتساب بیورو کا رویہ مکمل طور پر بدل چکا ہے۔
سابق وزیر اعظم اس وقت جھیکا گلی میں ہیں جہاں سے توقع ہے کہ وہ سہ پہر میں سماعت کے لئے دارالحکومت جائیں گے۔
نواز شریف دونوں مقدمات میں ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے بعد تقریبا چار سال کی جلاوطنی کے بعد ہفتہ کو پاکستان واپس آئے تھے۔