پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مغدم نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے عوام کے درمیان تعلقات صدیوں پرانے ہیں، ہم دیرینہ دوستانہ تعلقات کو اقتصادی تعاون میں تبدیل نہیں کر سکے۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد مہدی کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 2.4 ارب ڈالر تھا۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ کرنسی اور بارٹر ٹریڈ تجارتی حجم کو دس گنا بڑھا سکتی ہے، کچھ شرپسند عناصر پاک ایران تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کریں گے لیکن دونوں ممالک کی قیادت اور عوام ان تمام کوششوں کو ناکام بنائیں گے۔
سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے مشترکہ مفادات ہیں اور انہیں ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات ان خطرات کو کم کرسکتے ہیں۔
امیری مغدام نے کہا کہ پاکستان کی گندم، چاول، گوشت اور ٹیکسٹائل کی ایران میں بہت زیادہ مانگ ہے جبکہ پاکستان میں ایرانی تیل اور گیس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ایران پاکستان کو ٹریکٹر اور زرعی آلات بھی برآمد کر سکتا ہے۔
مسئلہ فلسطین پر بات کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک غلطی ہے۔
اسرائیل پورے عرب خطے کو اپنا علاقہ سمجھتا ہے، اس مقصد کے لیے صہیونی قوم مغربی کنارے سے دریائے فرات تک قبضہ کرنا چاہتی ہے اور عرب ممالک اسرائیل کی توسیع پسندی کو روک نہیں پائیں گے۔
انہوں نے تجویز دی کہ فلسطین کے مسئلے کا حل صرف دو ریاستی فارمولے کے ذریعے ہی ممکن ہے۔