پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی پر تیل کی فراہمی بند کرنے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ایک بار پھر کام کرنے سے قاصر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کو سپلائی بند کرنے کا فیصلہ بینک تعطیل کی وجہ سے بینکنگ ٹرانزیکشن مکمل نہ ہونے کے بعد کیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق پی آئی اے گزشتہ چند روز سے ایندھن کے لیے ایڈوانس رقم ادا کر رہی ہے اور ستاروڈے کے آپریشنز کے لیے 22 کروڑ روپے ادا کیے گئے تھے۔
تاہم اتوار کی صبح ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے پی ایس او نے ایک بار پھر قومی ایئرلائن کو بتایا کہ وہ ایندھن نہیں بھر سکتا۔
اس تعطل نے ایئرلائن کو مشکل میں ڈال دیا اور زیادہ تر گھریلو پروازیں منسوخ کردی گئیں۔
ایوی ایشن ماہرین نے آج نیوز کو بتایا کہ یہ ‘حیران کن’ ہے کہ ایک سرکاری محکمہ دوسرے کو رعایت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
ماہرین نے مزید کہا کہ عام طور پر اس طرح کے معاملات کو اس مقام تک پہنچنے سے پہلے حل کر دیا جاتا ہے جہاں آپریشن متاثر ہوتے ہیں۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات پی آئی اے کی نجکاری سے قبل رائے عامہ کو ڈھالنے کا ایک طریقہ ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو وزارتوں کا اس طرح کے معمول کے معاملے کو حل کرنے کے قابل نہ ہونا صرف آمدنی کے بجائے حکمت عملی کا معاملہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پروازیں غیر فعال ہیں تاہم نجی ایئرلائنز اپنے کرایوں میں اضافہ کر سکتی ہیں جس سے عوام پر اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔