پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کا اپنے سیاسی مخالفین سے بدلہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور ساتھ ہی انہوں نے تمام آئینی اداروں کو ملک کی ترقی کے لیے ہاتھ ملانے کی ہدایت کی ہے۔
سابق وزیر اعظم کچھ دیر کے لیے اسلام آباد پہنچے جہاں انہوں نے 2019 میں ملک چھوڑنے سے قبل ان سزاؤں پر دستخط کیے اور ان کے خلاف اپیلیں دائر کیں، چند گھنٹوں کے قیام کے بعد نواز شریف اپنے ہزاروں حامیوں کی ایک ریلی میں اگلے سال ہونے والے انتخابات کے لیے اپنی جماعت کی انتخابی مہم کا آغاز کرنے کے لیے لاہور روانہ ہو گئے۔
اگرچہ وہ اپنی سزاؤں کی وجہ سے عوامی عہدے کے لئے انتخاب نہیں لڑ سکتے ہیں یا اس پر فائز نہیں رہ سکتے ہیں ، لیکن نواز شریف نے ریکارڈ مہنگائی سے نمٹنے کا وعدہ کیا۔
لاہور میں مینار پاکستان پر اپنے خطاب میں 73 سالہ سینئر سیاستدان نے کہا کہ مجھے انتقام کی ذرا سی بھی خواہش نہیں ہے لیکن میری خواہش ہے کہ ملک میں غربت اور بے روزگاری نہ ہو۔
انہوں نے اپنے دستخط شدہ سرخ اسکارف پہنے ہوئے ہجوم سے کہا میں آپ سے ایک طویل عرصے کے بعد مل رہا ہوں، لیکن آپ کے لئے میری محبت برقرار ہے، آپ نے مجھے کبھی دھوکہ نہیں دیا اور میں نے کبھی آپ کو دھوکہ نہیں دیا ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کی خدمت کا جذبہ چار سال بعد بھی ختم نہیں ہوا۔
ملک کے مسائل کو حل کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کھویا ہوا مقام کیسے حاصل کیا جائے۔
نواز شریف نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا بھی اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہم پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات میں ترقی نہیں کر سکتے’۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
اس سے قبل نواز شریف نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عوام کی آنکھوں میں وفاداری دیکھ کر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی موقع ملا وفاداری کے ساتھ ملک کی خدمت کی، انہوں نے پاکستان کے مسائل حل کیے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔
سابق وزیراعظم نے اپنے، شہباز شریف، مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے خلاف جھوٹے مقدمات پر افسوس کا اظہار کیا۔