امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے دورے کے دوران غزہ کے ایک ہسپتال پر مہلک راکٹ حملے کا الزام ایک فلسطینی گروپ پر عائد کیا جس میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔
بائیڈن نے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے ‘بے مثال’ امداد کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جو 100 ارب ڈالر کے وسیع تر پیکج کا حصہ ہے جس میں یوکرین کے لیے امداد بھی شامل ہے۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتال میں ہونے والا المناک دھماکہ بظاہر ایک دہشت گرد گروپ کی جانب سے داغے گئے راکٹ کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد وطن واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کو رسد کی فراہمی کی حمایت کی ضرورت کے بارے میں اسرائیلیوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو بری طرح نشانہ بنایا گیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کے پاس ان لوگوں کے مصائب کو دور کرنے کا موقع ہے جن کے پاس جانے کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
بائیڈن نے جرمنی میں رامسٹین ایئر بیس پر ایئر فورس ون کے لیے ایندھن بھرنے کے دوران کہا کہ انہیں کیا کرنا چاہیے۔
بائیڈن نے انسانی امداد لے جانے والے 20 ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے لیے رفح بارڈر کراسنگ کھولنے پر مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی تعریف کی اور وعدہ کیا کہ امریکہ غزہ میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالے گا۔
جو بائیڈن نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا، ہم لوگوں کو باہر نکالنے جا رہے ہیں، مزید برآں، بائیڈن نے کہا کہ امریکہ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی امداد کے لیے 100 ملین ڈالر کی نئی فنڈنگ فراہم کرے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس ہفتے کانگریس سے حماس کے خلاف لڑائی میں اسرائیل کی مدد کے لیے بے مثال امداد کی درخواست کریں گے، جس کے بارے میں توقع ہے کہ کانگریس میں اسے 100 ارب ڈالر کے بڑے پیکج میں شامل کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بائیڈن یوکرین کے لیے 60 ارب ڈالر اور اسرائیل کے لیے 10 ارب ڈالر کے اضافی اخراجات کی درخواست کانگریس میں جمع کرائیں گے۔
توقع ہے کہ بائیڈن فوری طور پر اس کی درخواست کریں گے کیونکہ واشنگٹن اسرائیل پر حماس کے حملے کا جواب دیتا ہے اور روسی حملے کے دوران یوکرین کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
بائیڈن تقریبا 100 ارب ڈالر کی اضافی درخواست پر غور کر رہے ہیں جس میں اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے لیے دفاعی امداد کے ساتھ ساتھ میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے اقدامات کے لیے فنڈز بھی شامل ہوں گے۔
سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جم ریش نے کہا کہ وہ 100 ارب ڈالر کے پیکج سے لاعلم ہیں لیکن انہوں نے سنا ہے کہ انتظامیہ داعش کے لیے 10 ارب ڈالر دینے پر غور کر رہی ہے۔