قومی ایئرلائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو ایندھن کی قلت کی وجہ سے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، نجی ایئرلائنز اس صورتحال کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں۔
نجی ایئرلائنز نے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کا فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے اچانک اپنے کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
نجی ایئرلائنز نے اندرون ملک پروازوں کے لیے 40 سے 70 ہزار روپے وصول کرنا شروع کر دیے ہیں، لاہور سے کراچی جانے والی پرواز کا کرایہ بڑھا کر 49 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد کا یکطرفہ کرایہ 55 ہزار سے 61 ہزار روپے کے درمیان لیا جا رہا ہے۔
یہ پیش رفت ایک ہفتے سے پی آئی اے کے اندرون ملک پروازوں کے شیڈول پر منفی اثرات کے تناظر میں سامنے آئی ہے، جس نے خواہش مند مسافروں کی پریشانی وں کو بھی جنم دیا ہے۔
نجی ایئرلائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طلب اور رسد میں فرق مسافروں کے اضافی رش کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔
دریں اثنا پی آئی اے کا مالی بحران دن بدن سنگین ہوتا جارہا ہے کیونکہ 35 ملکی اور غیر ملکی پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
ایندھن کی فراہمی بحال نہ ہونے کی وجہ سے متعدد اندرون ملک پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے، ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر کئی ملکی اور غیر ملکی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔
ایئرلائنز انتظامیہ نے تاخیر کا شکار پروازوں کی روانگی کا نیا شیڈول جاری کردیا ہے۔
پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے ایندھن کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو پروازوں میں خلل کا سامنا ہے، یہ معطلی مبینہ طور پر پی آئی اے کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہے۔
پی ایس او ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ایک بار پھر وعدے کے مطابق ادائیگی کرنے میں ناکام ہوگئی ہے جس کی وجہ سے کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں ایندھن کی فراہمی روک دی گئی ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان کا کہنا ہے کہ ایندھن کی فراہمی معطل ہونے سے بیرون ملک پروازیں متاثر نہیں ہوئیں جو شیڈول کے مطابق روانہ ہورہی ہیں۔
ایندھن کی فراہمی کی معطلی پی آئی اے کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے جو پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے، فنڈز کی کمی کی وجہ سے ایئر لائن کو حالیہ مہینوں میں متعدد مواقع پر پروازیں منسوخ یا مؤخر کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔