بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا کہ سی پیک کی بدولت بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئی ہے اور علاقائی رابطوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اس ہفتے بیجنگ ملک کی تجارت اور بنیادی ڈھانچے کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے متعلق فورم کے لیے 130 ممالک کے نمائندوں کی میزبانی کر رہا ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن بھی اس فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا کہ اس سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ فورم نے تجارت اور مواصلات پر توجہ مرکوز کی۔
بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اس سے قبل بھی دو اجلاس ہو چکے ہیں، چینی صدر نے حاضرین کو بتایا کہ فورم کے تحت ماحول دوست توانائی کے حصول پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
Honored to represent Pakistan at the 3rd Belt and Road Forum in Beijing, upon the gracious invitation of President Xi Jinping. Strengthening our bonds, fostering cooperation, and working towards a brighter future together. Pakistan takes takes pride in successful implementation… pic.twitter.com/1oLgF21yiS
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) October 18, 2023
انہوں نے کہا کہ فورم کے تحت ترقی پذیر ممالک کے لئے نئی اقتصادی راہداریوں کے قیام کو ترجیح دی گئی ہے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک نے وبائی امراض کے دوران 70 سے زیادہ ممالک کی مدد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فورم کی ماضی کی کامیابیاں قابل ستائش ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام ادارہ جاتی مواصلات کا ذریعہ بن گیا ہے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ چین کے دنیا کے 140 ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات ہیں، شاہراہ ریشم کا بنیادی مقصد امن اور تعاون کو فروغ دینا ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم باہمی مفادات کو فروغ دینے کے لئے ہے۔
چینی صدر نے زور دے کر کہا کہ روشن مستقبل کے لیے ہمیں مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یہ اجلاس چین کے صدر شی جن پنگ کے سنگ میل کی 10 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔
انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ روس اور چین پائیدار ترقی کے حصول کے لیے کام کر رہے ہیں اور ممالک کو فورم سے جوڑنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
روسی صدر نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کو وسعت اور جدید بنایا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو تجارتی سامان کی محفوظ اور تیز رفتار منتقلی کو یقینی بناتا ہے۔
پیوٹن نے کہا، روس رابطے کو فروغ دینے کے لئے سڑکوں کے ساتھ ساتھ ریلوے پٹریوں پر بھی کام کر رہا ہے۔
وزیر اعظم کاکڑ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزاز حاصل ہے۔
اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا، تعاون کو فروغ دینا اور ایک ساتھ روشن مستقبل کے لئے کام کرنا، پاکستان کو #CPEC کے تحت انفراسٹرکچر کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے کامیاب نفاذ پر فخر ہے جو #BRI کے تحت ایک اہم اقدام ہے۔
توقع ہے کہ وزیراعظم اپنے خطاب میں سی پیک کے تحت گزشتہ 10 سالوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں پر روشنی ڈالیں گے، ساتھ ہی مستقبل کے اہداف پر روشنی ڈالیں گے اور اس اہم منصوبے پر پاکستان کے تعاون کا اعادہ کریں گے۔
چین کے اپنے حالیہ دورے کے دوران کاکڑ چینی قیادت سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کیانگ بھی شامل ہیں۔
زراعت، صحت، صنعت، ماحول دوست توانائی اور خلائی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔
نگراں وزیر اعظم ارمچی کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ مقامی رہنماؤں اور تاجروں سے ملاقاتیں کریں گے تاکہ تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر روابط کو فروغ دیا جا سکے۔