بیجنگ: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے موقع پر ملاقات کی جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
منگل کو ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور روس کے تعلقات کی مسلسل توسیع پر اطمینان کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر پیوٹن نے دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشتمل ایک اجلاس سے قبل وزیر اعظم کاکڑ کا استقبال کیا۔
انہوں نے یوریشین کنیکٹیوٹی کو بڑھانے کے امکانات اور ریل، روڈ اور انرجی کوریڈور کے ذریعے علاقائی انضمام میں پاکستان کے کلیدی کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے خطے کی اقتصادی ترقی کے لیے علاقائی انضمام کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، رابطے اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں روس کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اپنے افتتاحی کلمات میں وزیر اعظم کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور روس کے دہشت گردی کے مسئلے پر یکساں مفادات ہیں اور انہوں نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے اور مشترکہ نقطہ نظر پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کو انٹیلی جنس، دفاع اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں پہل کرنے اور تعاون کرنے کے لئے سب سے آگے ہونا چاہئے۔
دوطرفہ تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے کاکڑ نے کہا کہ پاکستان 240 ملین آبادی پر توانائی کی کمی کا شکار ملک ہے۔
پاکستان کے وزیر توانائی نے حال ہی میں روس میں انرجی ویک کی ایک تقریب میں شرکت کی تھی جہاں انہوں نے روسی ٹیم کے ساتھ “نتیجہ خیز اور تعمیری بات چیت” کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی ٹیم توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے ٹھوس تجاویز لے کر آئی ہے۔
سینیٹر کی حیثیت سے اپنے سابقہ دورہ روس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ روسی فن تعمیر خصوصا عیسائیت اور گرجا گھروں کی نمائندگی سے متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ثقافتی اور اخلاقی اقدار کے لحاظ سے بھی قریب ہیں جو اس خطے سے باہر مقبول نہیں ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ پاکستان اور روس نے رواں سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی۔
انہوں نے دوستانہ دوطرفہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔