حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو سرحد پار سے کیے جانے والے حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے بمباری شروع کیے جانے کے بعد سے اب تک کے سب سے مہلک حملے میں منگل کے روز غزہ شہر کے ایک اسپتال میں ہونے والے دھماکے میں تقریبا 500 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹری انٹیلی جنس کے مطابق فلسطینی اسلامک جہاد ملٹری گروپ کی جانب سے ناکام راکٹ داغے جانے سے ہسپتال کو نشانہ بنایا گیا۔ دنیا بھر سے اس حملے پر مندرجہ ذیل رد عمل سامنے آئے ہیں:
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے الاہلی الممدانی ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں بڑے پیمانے پر شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ضرورت مندوں کی پناہ گاہ، ہسپتال کو نشانہ بنانا انسانیت سوز عمل ہے۔
بین الاقوامی انسانی قوانین ہسپتالوں اور طبی عملے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ ہم اس اندھا دھند ہدف کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور بین الاقوامی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد کو روکنے اور ذمہ داروں کو جوابدہ بنانے کے لئے فوری کارروائی کرے۔
کچھ دیر قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اپنی بات چیت میں میں نے ان پر زور دیا تھا کہ عالمی برادری کو اسرائیل سے بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بند کرنے کے لیے کہنا چاہیے۔
الفاظ سے بالاتر خوفناک. ایک ہسپتال پر وحشیانہ اسرائیلی حملے میں پانچ سو سے زائد بے گناہ فلسطینی وں کی شہادت پر شدید صدمہ پہنچا ہے جن میں زیادہ تر بیمار بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔
نسل پرست ریاست اسرائیل بین الاقوامی قانون کی پرواہ کیے بغیر فلسطینیوں کی بدترین نسل کشی کا ارتکاب کر رہی ہے، جو لوگ اسے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں وہ اس قتل عام میں برابر کے قصوروار ہیں۔ تاریخ انہیں کبھی نہیں بھولے گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں الاہلی عرب ہسپتال میں ہونے والے دھماکے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر مجھے شدید صدمہ اور افسوس ہے۔
یہ خبر سنتے ہی میں نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات کی اور اپنی قومی سلامتی کی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اصل میں جو کچھ ہوا اس کے بارے میں معلومات جمع کرنا جاری رکھے۔
امریکہ تنازعات کے دوران شہری زندگیوں کے تحفظ کے لئے واضح طور پر کھڑا ہے اور ہم اس سانحے میں ہلاک یا زخمی ہونے والے مریضوں، طبی عملے اور دیگر بے گناہوں پر سوگ مناتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او غزہ کی پٹی کے شمال میں الاہلی عرب اسپتال پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہسپتال کام کر رہا تھا، مریضوں، صحت اور دیکھ بھال کرنے والوں اور اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے لوگوں نے وہاں پناہ لی ہوئی تھی، ابتدائی اطلاعات میں سینکڑوں ہلاکتوں اور زخمیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
یہ ہسپتال غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع ان 20 افراد میں سے ایک تھا جنہیں اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کے احکامات کا سامنا تھا۔
موجودہ عدم تحفظ، بہت سے مریضوں کی تشویشناک حالت اور ایمبولینسوں، عملے، صحت کے نظام میں بستروں کی گنجائش اور بے گھر ہونے والوں کے لئے متبادل پناہ گاہ کی کمی کے پیش نظر انخلا کے حکم پر عمل درآمد ناممکن ہے۔
ڈبلیو ایچ او شہریوں اور صحت کی دیکھ بھال کے فوری فعال تحفظ کا مطالبہ کرتا ہے، انخلا کے احکامات کو واپس لیا جانا چاہئے، بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کی جانی چاہئے، جس کا مطلب ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کو فعال طور پر محفوظ کیا جانا چاہئے اور کبھی بھی نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔