7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیلی آبادیوں پر حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے علاقے پر بمباری شروع کیے جانے کے بعد سے وسطی غزہ میں الاہلی عرب اسپتال پر یہ سب سے مہلک بمباری تھی۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے کے زیر انتظام چلنے والے ایک اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ فلسطینی شہید ہو گئے۔
یہ تشدد اس وقت شروع ہوا جب واشنگٹن نے اعلان کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن فلسطینی مزاحمتی گروپ کے خلاف جنگ کی حمایت ظاہر کرنے کے لیے بدھ کو اسرائیل کا دورہ کریں گے۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے مسلح افراد کی جانب سے سرحد پار کر کے 1300 افراد کو ہلاک کرنے کے بعد اس گروپ کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جو اسرائیل کی 75 سالہ تاریخ کا سب سے مہلک دن ہے۔
اس کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کے گنجان آباد علاقوں میں فضائی حملوں کے ذریعے اپنی بربریت کی رفتار میں اضافہ کیا ہے، اس کی 2.3 ملین آبادی میں سے نصف کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا ہے، اور انکلیو کی مکمل ناکہ بندی کر دی ہے، جس سے خوراک، ایندھن اور طبی سامان روک دیا گیا ہے۔
حماس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے سینئر فوجی کمانڈر ایمن نوفل ہلاک ہو گئے جو وسطی غزہ کے انچارج تھے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے منگل کے روز بتایا کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں تقریبا 3000 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 12500 زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں میں 61 فلسطینی شہید اور 1250 زخمی ہوئے ہیں۔
No place is safe in📍#Gaza anymore.
Heavy Israeli Forces’ bombardments, from the air, sea and land continue.
Water is running out for 2 million people across the Gaza Strip.
There is a flagrant disregard for the lives of civilians.https://t.co/9yh38bCqvk pic.twitter.com/RYrUVoAgcr
— UNRWA (@UNRWA) October 17, 2023
اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے کہا ہے کہ غزہ کے المغازی پناہ گزین کیمپ میں ایک اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔
یو این آر ڈبلیو اے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ شرمناک ہے اور ایک بار پھر یہ شہریوں کی زندگیوں کو نظر انداز کرنے کا مظہر ہے۔
ہلاکتوں اور تباہی کے درمیان محصور علاقے میں انسانی بحران اس وقت مزید گہرا ہو گیا جب اسرائیلی فوجیوں اور ٹینکوں نے ممکنہ زمینی حملے کے لیے سرحد پر جمع ہو گئے۔
غزہ کے لیے ضروری سامان لے جانے والے متعدد ٹرک منگل کے روز مصر میں رفح کراسنگ کی طرف روانہ ہوئے، جو اسرائیلی کنٹرول سے باہر ساحلی علاقے تک رسائی کا واحد راستہ ہے، لیکن اس بات کا کوئی واضح اشارہ نہیں تھا کہ وہ داخل ہو سکیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ مذاکرات کے گھنٹوں کے اختتام پر بائیڈن کے مجوزہ دورے کا اعلان کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی رہنما نے غزہ کے شہریوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے ایک منصوبہ تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ بائیڈن اسرائیل سے سنیں گے کہ اسے اپنے عوام کے دفاع کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ وہ یہ بھی سنیں گے کہ کس طرح اسرائیل اس طرح سے کارروائیاں کرے گا جس سے شہری ہلاکتوں کو کم سے کم کیا جاسکے اور غزہ میں انسانی امداد کو شہریوں کی مدد کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ حماس کو کوئی فائدہ نہ ہو۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے منگل کے روز پیش گوئی کی تھی کہ اگر صورتحال اس حد تک بڑھ گئی کہ ایران اور لبنانی گروپ حزب اللہ فلسطینی مزاحمتی گروپ کی طرف سے شامل ہو گئے تو امریکہ اس میں ملوث ہو جائے گا۔
ایک بریفنگ میں، تزاچی ہینگبی نے بائیڈن کی طرف سے حمایت کے اظہار کا ذکر کیا جس میں بحیرہ روم میں امریکی بحریہ کی تعیناتی اور حزب اللہ اور تہران کو لڑائی سے دور رہنے کا انتباہ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے دشمنوں پر واضح کر رہے ہیں کہ اگر وہ اسرائیلی شہریوں کے خلاف حملے میں حصہ لینے کا تصور بھی کریں گے تو یہاں امریکی مداخلت ہوگی۔
اسرائیل اکیلا نہیں رہے گا… ایک امریکی فوج یہاں موجود ہے اور وہ تیار ہے، “انہوں نے مزید وضاحت کیے بغیر کہا.
ایران کی جانب سے اپنے اتحادیوں کی جانب سے پیشگی کارروائی کا وعدہ کیے جانے کے بعد واشنگٹن وسیع تر علاقائی جنگ سے نمٹنے کے لیے عرب ممالک کو بھی اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بائیڈن کو درپیش کشیدہ صورتحال کی ایک علامت کے طور پر اردن نے امریکی صدر، فلسطینی صدر محمود عباس اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ طے شدہ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے.
محمود عباس نے اسپتال حملے کے بعد بائیڈن سے ملاقات کا منصوبہ منسوخ کر دیا تھا، فلسطینی اتھارٹی (پی اے) نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی اور نسلکشی کا الزام عائد کیا ہے۔