نئی دہلی: بھارتی برآمد کنندگان نے باسمتی چاول کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے پاکستان کو مارکیٹ پر قبضہ کرنے کا موقع ملے گا۔
بھارت اور پاکستان باسمتی چاول کے واحد کاشتکار ہیں۔ نئی دہلی ایران، عراق، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے ممالک کو 4 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ باسمتی برآمد کرتا ہے ۔
نئی دہلی نے اگست میں 1200 ڈالر فی ٹن کی کم از کم برآمدی قیمت (ایم ای پی) مقرر کی تھی۔ توقع کی جارہی تھی کہ اس ایم ای پی میں کٹوتی کی جائے گی لیکن حکومت نے ہفتہ کو کہا کہ وہ اگلے نوٹس تک فلور پرائس برقرار رکھے گی۔
ایک معروف برآمد کنندہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ‘کسان خود کو مایوس کن حالت میں پاتے ہیں۔
ہم پاکستان کو مختصر مدت میں باسمتی چاول کی منڈی کا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے بااختیار بنا رہے ہیں۔
چاول برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک بھارت نے اہم ریاستی انتخابات سے قبل مقامی قیمتوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں غیر باسمتی چاول کی اقسام کی برآمدات کو بھی روک دیا ہے۔
”ہمیں بڑے پیمانے پر نقصان کا سامنا ہے،” سکرم پال بینیوال نے کہا، جو ملک کے شمال میں باسمتی کی اقسام اگاتے ہیں۔ ”ہم نے اپنی فصل کاٹ لی ہے، لیکن کوئی خریدار نہیں ہے۔
کسان جون اور جولائی کے برسات کے مہینوں میں موسم گرما میں بوئے گئے چاول کی اقسام لگاتے ہیں اور اکتوبر میں اپنی فصلوں کی کٹائی شروع کرتے ہیں۔ جیسے جیسے نئی فصل آتی ہے، قیمتیں گرنا شروع ہو جاتی ہیں۔
کسانوں، مل مالکان اور برآمد کنندگان کا ماننا تھا کہ حکومت ایم ای پی کو کم کر دے گی، جسے وہ بہت زیادہ سمجھتے ہیں، کیوں کہ نئے سیزن کی فصل مارکیٹ میں آ رہی ہے۔
شمالی ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والے ایک معروف برآمد کنندہ وجے سیتیا نے کہا کہ 1200 ڈالر کی ایم ای پی کو جاری رکھنے کا فیصلہ ہمارے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
بینیوال نے کہا کہ باسمتی چاول کے کاشتکار اپنی پیداوار فروخت کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ مل مالکان اور تاجروں نے خریدنے کے لئے درجنوں ہول سیل بازاروں میں آنا بند کر دیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایم ای پی نافذ کیے جانے کے بعد سے باسمتی کی اقسام کی دھان کی قیمتوں میں 20 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔
باسمتی کا ہندوستان میں بڑے پیمانے پر استعمال نہیں کیا جاتا ہے اور حکومت ریاستی ذخائر بنانے کے لئے اس قسم کو نہیں خریدتی ہے۔