امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ مغربی افغانستان میں اتوار کے روز 6.3 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
بعد ازاں یو ایس جی ایس نے بتایا کہ اتوار کو آنے والے زلزلے کے 20 منٹ بعد 5.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے ہرات سے 33 کلومیٹر شمال مغرب میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں علاقہ متاثر ہوا۔
یہ زلزلہ ایک ایسے علاقے میں آنے والا تازہ ترین زلزلہ ہے جہاں رواں ماہ آنے والے متعدد جھٹکوں نے پوری آبادی کو تباہ کر دیا ہے اور ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یو ایس جی ایس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق 3 بج کر 36 منٹ پر مغربی صوبے کے دارالحکومت ہرات سٹی میں محسوس کیے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہرات کے اسی علاقے میں 7 اکتوبر (ہفتہ) کو 6.3 شدت کے زلزلے اور آٹھ شدید آفٹر شاکس آئے تھے جس کے نتیجے میں دیہی مکانات کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا تھا، ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
اس کے چند روز بعد ہزاروں خوفزدہ رہائشیوں کو پناہ گاہوں اور رضاکاروں کی جانب سے زندہ بچ جانے والوں کے لیے کھدائی کرنے کے بعد اسی شدت کے ایک اور زلزلے میں ایک شخص ہلاک اور 130 دیگر زخمی ہو گئے۔
یونیسیف کا کہنا ہے کہ زلزلے میں ہلاک ہونے والوں میں 90 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ہرات سے تعلق رکھنے والے ادارے کے فیلڈ آفیسر سدیگ ابراہیم کا کہنا تھا کہ ‘خواتین اور بچے اکثر گھر پر ہوتے ہیں، گھر کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں، اس لیے جب ڈھانچے گرتے ہیں تو انہیں سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔’
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دیہی زندہ جان ضلع کے کم از کم چھ گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور 12،000 سے زیادہ افراد زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔