اسلام آباد: پاکستان نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری اور مکمل ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہوئے انسانی بحران کو فلسطینیوں کی نسل کشی سے تشبیہ دی ہے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباسی جیلانی نے کہا ہے کہ ہم غزہ کے محاصرے کی بھی مذمت کرتے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے، ان کے پاس پانی، صحت کی سہولیات اور خوراک نہیں ہے جس کی وجہ سے ایک بڑا انسانی بحران پیدا ہو رہا ہے جسے نسل کشی سے تشبیہ دی جا سکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
یہ بیان غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں اسرائیلی شہروں پر حماس کے اچانک حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے مکمل ناکہ بندی کی گئی ہے۔
اسرائیل نے فلسطینی علاقے کے شمال میں رہنے والے تقریبا 1.1 ملین غزہ کے باشندوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ زمینی حملے سے قبل جنوب کی طرف بھاگ جائیں، جس کے بارے میں فوج نے اشارہ دیا ہے کہ وہ غزہ سٹی پر توجہ مرکوز کرے گی، جو حماس گروپ کی قیادت کا اڈہ ہے۔
غزہ میں صحت کے حکام نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 2،200 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، جن میں ایک بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔
یہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے غریب عوام کے خلاف کی جانے والی نسل کشی ہے۔ وزیر خارجہ نے محصور علاقے کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل نے جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔
وزیر خارجہ جیلانی نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے بارے میں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے جو ان کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتی ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ سات دہائیوں سے اسرائیلی افواج کے فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی قبضے کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینی جدوجہد سے تشبیہ دینے کی کوئی بھی کوشش پاکستان کے لیے ناقابل قبول ہے، پاکستان مطالبہ کرے گا کہ فلسطینیوں کے حق خودارادیت کا احترام کیا جائے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دو ریاستی حل پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو خالی کرایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست کا درجہ نہ صرف اسرائیل بلکہ بین الاقوامی برادری کو بھی قبول کرنا چاہیے کیونکہ 1967 ء سے قبل کی سرحدیں القدس الشریف کے دارالحکومت کے طور پر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں کے ساتھ بھی رابطے میں ہے تاکہ غزہ کے محصور عوام کو فوری طور پر انسانی امداد فراہم کی جا سکے۔