الیکشن ایکٹ میں تاحیات نااہلی کے قانون کو ختم کرنے کے اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست شہری مشکور حسین کی جانب سے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ایکٹ کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے تاحیات نااہلی کی مدت ختم کرکے 5 سال کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ پہلے ہی آئین کے آرٹیکل 62 (ایف) (1) کی تشریح کر چکی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد قانون میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 175 کی دفعہ 3 کی خلاف ورزی ہے۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔ مقامی اور غیر ملکی میڈیا اور مبصرین کسی بھی سیاسی جماعت یا امیدوار کے لئے تعصب اور ترجیحات کا اظہار نہیں کریں گے۔
ابتدائی نتائج شائع کرتے وقت یہ ذکر کیا جائے گا کہ یہ غیر سرکاری اور نامکمل نتائج ہیں اور ریٹرننگ افسر کی جانب سے اعلان کیے جانے تک انہیں حتمی نہیں سمجھا جائے گا۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق قومی میڈیا انتخابی مہم کے دوران نظریہ پاکستان اور خودمختاری کا مکمل خیال رکھے گا۔ میڈیا سلامتی، عدلیہ اور دیگر قومی اداروں کی آزادی اور سالمیت کے خلاف متعصبانہ رائے نشر نہیں کرے گا۔