عالمی تیل منڈیوں میں حالیہ کمی کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق برینٹ خام تیل کی قیمت 0.57 فیصد اضافے سے 86.57 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
اسی طرح امریکی خام تیل کی قیمت 0.75 فیصد اضافے سے 83.63 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
مشرق وسطیٰ کے حالیہ تنازعات کے بعد تیل کی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں غیر متوقع اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔
عالمی سطح پر اگر تیل کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو اس سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 38 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے کی ممکنہ کمی کا امکان ہے۔
جمعرات کے روز امریکہ نے روسی تیل کی نقل و حمل کرنے والے ٹینکروں کے مالکان کو ہدف بناتے ہوئے اپنی ابتدائی پابندیوں کا اطلاق کیا جو جی سیون کی مقررکردہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ قیمت پر لے جا رہے ہیں۔
یہ اقدام پابندیوں کے فریم ورک میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور بند کرنے کے لئے کیا گیا ہے جس کا مقصد ماسکو کو یوکرین پر حملے کے لئے سزا دینا ہے۔
اس کے علاوہ، تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) نے دنیا بھر میں تیل کی طلب میں اضافے کے لئے اپنے تخمینے کو برقرار رکھا.
یہ فیصلہ رواں سال کے دوران ایک مضبوط عالمی معیشت کے اشارے اور دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کنندہ چین میں بڑھتی ہوئی طلب کی توقع پر مبنی تھا۔