شاہ سمیت برطانوی شاہی خاندان نے اسرائیل کے ساتھ دکھ اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور حماس کی طرف سے قابض قوم پر “دہشت گرد انہ حملے” کی مذمت کی ہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس کے مسلح گروپ نے غزہ کی پٹی میں دو پناہ گزین کیمپوں میں مبینہ طور پر ‘شہریوں’ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں جمعرات کو تل ابیب پر ایک اور راکٹ داغے ہیں۔
حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ہفتے کے روز حماس کے اسرائیل پر اچانک راکٹ حملے سے شروع ہونے والے تنازع میں دونوں جانب سے 1200 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
بکنگھم پیلس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہ چارلس نے گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے اور اسرائیل میں دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال سے پریشان ہیں اور انہوں نے ابھرتے ہوئے بحران کے بارے میں باقاعدگی سے تازہ ترین معلومات کی درخواست کی ہے۔
محل کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ یہ ایک ایسی صورتحال ہے، جس کے بارے میں عزت مآب کو بہت تشویش ہے، اور انہوں نے فعال طور پر اپ ڈیٹ رہنے کے لئے کہا ہے.
ترجمان نے مزید کہا کہ شاہ سلمان تمام متاثرہ افراد کے ساتھ جذبات کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے خیالات اور دعائیں ان لوگوں کے لیے ہیں جو تنازعے کے نتائج کو برداشت کر رہے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔
دریں اثنا پرنس آف ویلز ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے ترجمان نے کہا ہے کہ دونوں گزشتہ دنوں پیش آنے والے ‘تباہ کن’ واقعات سے ‘شدید پریشان’ ہیں۔
حماس کی جانب سے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کی ہولناکیاں خوفناک ہیں۔ وہ ان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے اور آنے والے وقت میں تمام اسرائیلی اور فلسطینی غم، خوف اور غصے کا شکار رہیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ولیم اور کیٹ نے تمام متاثرین، ان کے اہل خانہ اور دوستوں کو اپنے دل و دماغ میں رکھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے خوفناک مصائب کے باوجود شہزادہ اور شہزادی بغیر کسی تحفظات کے (بہتر مستقبل کی امید) بانٹ رہے ہیں۔