اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو ہر صورت میں بری کیا جائے گا اور ان کی جماعت انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے قائد کی آمد اور مریم نواز کے جلسے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی عوامی ریلی نہیں بلکہ لوگوں کا ایک چھوٹا سا اجتماع تھا۔
اسد عمر نے کہا، اسے جلسہ (بڑا اجتماع) کہنا مناسب نہیں ہے، یہ ایک جلسی (چھوٹا اجتماع) تھا۔
انہوں نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ نواز شریف تین سال بعد اپنی بیماری کے لئے کچھ دوا حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بہت پہلے واپس آنا چاہیے تھا، واپسی پر انہیں جیل بھیج دیا جانا چاہیے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کی 50 ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی گئی تھی۔
اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے اس وقت مداخلت کی جب اسد کے وکیل سلمان صفدر کیس میں دلائل دے رہے تھے اور عدالت کو بتایا کہ کیس میں ان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، لہٰذا اس معاملے میں ان کی گرفتاری کی ضرورت نہیں تھی۔
وکیل بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر ایف آئی اے کے پاس کوئی ثبوت نہیں تو اسد عمر کی ضمانت کی تصدیق کی جائے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت میں فیصلہ سنایا۔