ساہیوال: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں جاری دہشت گردی سے دنیا کو پیغام جاتا ہے کہ پاکستان پرامن ملک نہیں ہے۔
اتوار کو ساہیوال میں ایک مدرسے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے جنوری کے انتخابات کے مجوزہ وقت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں انتخابات کا انعقاد تمام سیاسی جماعتوں کے لیے چیلنج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے قانونی معاملات اب بھی عدالتوں میں زیر التوا ہیں اور پی ٹی آئی معاشی مشکلات کی ذمہ دار ہے جو قوم پر بوجھ ڈال رہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو 2 ارب ڈالر تک لایا ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس وقت انتخابات کے انعقاد کے بجائے ملکی معیشت کو بہتر بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے اقدامات سے اپنی نااہلی ثابت کی ہے اور جب بھی نواز شریف کی واپسی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد اس وقت غیر فعال ہے اس لیے نواز شریف کے استقبال کا انتظام خود کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان پرامن قوم نہیں ہے۔�