مستونگ: مستونگ میں دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 53 ہوگئی، سی ٹی ڈی نے خودکش دھماکے کی ایف آئی آر درج کرلی۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں زوردار دھماکہ ہوا ہے، جاں بحق افراد اور زخمیوں کو ابتدائی طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال اور دیگر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ واقعہ الفلاح روڈ پر مدینہ مسجد کے قریب ایک بازار میں پیش آیا۔ ریسکیو 1122 ایمبولینس، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ واقعے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
جاں بحق ہونے والوں میں ڈی ایس پی نواز گشکوری بھی شامل ہیں۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) بلوچستان کے ترجمان کے مطابق ایک خودکش بمبار نے لوگوں کے اجتماع میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
مرنے والوں میں سات بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں 9 سے 13 سال کے درمیان ہیں، ڈی سی مستونگ عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی اکثریت کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
مستونگ کے اسسٹنٹ کمشنر عطاء المنیم نے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ الفلاح روڈ پر مدینہ مسجد کے قریب عید میلاد النبی کے جلوس کے لیے جمع ہو رہے تھے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی تردید کی ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں اسی ضلع میں ہونے والے ایک دھماکے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ سمیت کم از کم 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔
ترجمان کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کی جان لینے میں ملوث افراد انسانیت کے دشمن ہیں۔