وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو مجرم قرار دے دیا۔
اس بات کا انکشاف ایف آئی اے کی جانب سے ہفتہ کو اسلام آباد کی خصوصی آفیشل سیکریٹس ایکٹ عدالت میں جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں ہوا۔
رپورٹ میں عمران خان اور شاہ محمود پر مقدمہ چلانے اور سزا سنانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ 28 گواہوں کی فہرست بھی عدالت میں پیش کی۔
ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ فیصل نیاز ترمذی سمیت 27 گواہوں کے بیانات بھی رپورٹ کے ساتھ منسلک کیے گئے۔
رپورٹ میں عمران خان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا بیان بھی شامل ہے جو سی آر پی سی کی دفعہ 161 اور 167 کے تحت دیا گیا ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے سائفر اپنے پاس رکھا اور سرکاری راز کا غلط استعمال کیا۔
ذرائع کے مطابق سائفر کی ایک کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس پہنچی لیکن کبھی واپس نہیں کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے 27 مارچ کو تقریر کی اور پھر عمران خان کی حوصلہ افزائی کی۔
عمران خان اور شاہ محمود دونوں کی تقاریر کے ٹرانسکرپٹ کی ایک ڈسک تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ منسلک کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کی تھی۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سخت حفاظتی انتظامات میں عمران خان کے خلاف مقدمے کی سماعت کے لیے اٹک جیل گئے تھے۔
اس موقع پر عدالت میں موجود ایف آئی اے کی ٹیم کو کیس کی تحقیقاتی رپورٹ جلد پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔