امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جبر دنیا میں کہیں بھی امریکہ کے لیے تشویش کا باعث ہوگا۔
ترجمان نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب امریکہ میں مقیم سکھس فار جسٹس خالصتان کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں سے پوچھا گیا کہ وہ بھارتی حکومت کا اگلا نشانہ بن سکتے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی دھچکا لگا تھا۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ یہ امریکہ کی پالیسی ہے اور امریکی حکومت نے کئی مواقع پر یہ واضح کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس اس بارے میں کوئی خاص تبصرہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ جیسا کہ وزیر خارجہ نے جمعے کے روز اپنے ریمارکس میں کہا تھا۔
بھارت نے ایک اور خالصتان رہنما امریکی شہری گرپتونت سنگھ پنوں کو دہشت گرد اور انتہائی مطلوب شخص قرار دے دیا ہے، پنون نے اظہار کیا ہے کہ وہ خود کو بھارتی حکومت کا اگلا ہدف سمجھتے ہیں۔