قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس دوبارہ کھول دیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو 10 اکتوبر کو طلب کر رکھا ہے، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سینیٹر اسحاق ڈار کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا۔
اس سے قبل عدالت نے نیب قانون میں ترامیم کے تحت ریفرنس نیب کو واپس کر دیا تھا، سپریم کورٹ کی جانب سے ترامیم کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد نیب نے کیس واپس احتساب عدالت کو بھیج دیا ہے اور اس پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
دریں اثنا، سابق وزیر خزانہ نے پیر کے روز پاکستان کو عالمی سطح پر 24 ویں بڑی معیشت تک پہنچانے کے لئے مسلم لیگ (ن) کے مشن کی وضاحت پر زور دیا۔
پارٹی اجلاس کے بعد لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے مشاورت مکمل ہونے کی تصدیق کی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی قیادت پارٹی کے شفاف منشور کے مطابق ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔
مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ بین الاقوامی اور بعض اندرونی اداروں نے سری لنکا کی طرح ملک کی معاشی سمت کو دہرانے کی کوشش کی لیکن ان کی مشترکہ کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا۔