اینٹی کرپشن حکام نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کو سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات کرنے کے الزام میں لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک قبرستان کی زمین پر شادی ہال تعمیر کیا تھا، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ مانیکا ملک سے فرار ہو کر دبئی جانے کی کوشش کر رہی تھیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے امیگریشن حکام نے خاور مانیکا کو دبئی جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے کچھ دیر قبل ایئرپورٹ پر روک لیا۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مانیکا کو نجی ایئرلائن سے دبئی جانا تھا لیکن ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہونے کی وجہ سے انہیں روک دیا گیا۔
مانیکا کے خلاف پنجاب کے اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ میں مقدمہ درج ہے۔
مانیکا پاکپتن سے تعلق رکھنے والی محکمہ کسٹمز کی ایک اہم افسر ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ تیرہویں صدی کے صوفی بابا فرید گنج شکر کے پیروکار تھے۔
مانیکا کا خاندانی پس منظر سیاسی اہمیت کا حامل ہے، ان کے والد غلام محمد مانیکا ایک قابل ذکر سیاست دان رہے ہیں اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے دور میں وفاقی وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔
خاور مانیکا کے بھائی احمد رضا مانیکا نے بھی سیاست میں قدم رکھا اور 2013 میں این اے 165 سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا، تاہم انہیں مسلم لیگ (ن) کے سید اطہر حسین شاہ گیلانی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
خاور مانیکا ایچی سن کالج کے سابق طالب علم ہیں، انہوں نے امریکہ میں مزید تعلیم حاصل کی، پاکستان واپسی پر انہوں نے سول سروس آف پاکستان (سی ایس ایس) کا امتحان دیا اور کامیابی کے ساتھ محکمہ کسٹم میں شمولیت اختیار کی، فی الحال وہ محکمہ کے اندر گریڈ 21 میں افسر ہیں۔