حیدرآباد: حیدرآباد میں سماجی تنظیم شرکت گاہ کے فیم پاور پاکستان پروگرام کے تحت ہندو برادری کو معلومات تک رسائی کے قانون سے آگاہ کرنے کے لیے ایک سیشن ہوا، جس میں ہندو برادری کی خواتین اور مردوں نے شرکت کی۔
آگاہی سیشن میں ایڈووکیٹ ایاز منگی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔سندھ میں سندھ ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2016 بھی موجود ہے، اس قانون کے تحت ہر شہری اپنے سرکاری ادارے کے کام، بجٹ یا اخراجات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی بھی سرکاری آفیسر سے تحریری درخواست کر سکتا ہے۔
ایڈووکیٹ ایاز منگی نے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو آئین اور قانون کے بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہیے، کیونکہ علم بہت بڑی طاقت ہے، اگر لوگوں کے پاس علم ہے تو وہ کسی بھی اعلیٰ سرکاری آفیسر سے پوچھ سکتے ہیں یا معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی افسر مذکورہ قانون کے تحت معلومات فراہم نہیں کرتا تو اس کی اعلیٰ افسر سے شکایت کرنی چاہیے، اگر اعلیٰ آفیسر بہ کارروائی نہ کرے تو پہر انفارمیشن کمیشن کے پاس جانا چاہیے، جو ذمہ دار افسر پر جرمانہ عائد کر سکتا ہے۔
سیشن کے اختتام پر ہندو برادری کی خواتین اور مردوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سماجی تنظیم شرکت گاہ کو فائدہ مند سیشن کے انعقاد پر سراہتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ہمیں معلومات تک رسائی کے حوالے سے کافی معلومات حاصل ہوئی ہیں، جو ہماری عام زندگی میں بہت مدد فراہم کریں گے۔