کاروباری سیشن کے آخری روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں ریکارڈ 78 پیسے کا اضافہ ہوا اور یہ 292 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
جمعرات کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر 292.78 روپے پر بند ہوئی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے پیش گوئی کی تھی کہ مستقبل میں ڈالر کی قیمت 260 روپے تک گر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کرنسی کی شرح 260 روپے ہے، وزیر اعجاز نے ان لوگوں پر زور دیا جن کے پاس ڈالر ہیں وہ ان کا تبادلہ کریں اور جن کے پاس امریکی ڈالر ہیں وہ اپنے حصص کو باضابطہ بنانے کے بارے میں سوچیں۔
کسی بھی غیر ضروری اتار چڑھاؤ اور اسمگلنگ کو روکنے کے لئے ڈالر کی قدر کو منظم کرنے کے لئے سخت نگرانی کا استعمال کیا جارہا ہے۔
اس کے متوازی روپے کی قدر میں بہتری کے اشارے نظر آنے لگے ہیں جس کی بنیادی وجہ ڈالر کی گرتی ہوئی قیمت ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی جس کے نتیجے میں ڈالر ایک روپے دس پیسے سستا ہوکر 292 روپے 78 پیسے پر بند ہوا۔
اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی جہاں اس کی قیمت 295 روپے میں فروخت ہوئی۔