حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے ایشیا کپ 2023 میں پاکستان کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ بدھ کو لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس میں لیا گیا۔
اجلاس کی صدارت چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے کی، اس موقع پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم، ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن اور ٹیکنیکل کرکٹ کمیٹی کے ارکان مصباح الحق اور محمد حفیظ بھی موجود تھے، ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر اور نائب کپتان شاداب خان ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گفتگو میں شریک ہوئے۔
ملاقات کے دوران مصباح الحق اور محمد حفیظ نے ایشیا کپ کے دوران پاکستانی ٹیم کی خامیوں پر روشنی ڈالی اور انتظامیہ سے کئی اہم سوالات پوچھے، ایجنڈے میں آنے والی حکمت عملی، ٹیم کی تشکیل اور کھلاڑیوں کے استعمال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں اوپنر فخر زمان اور شاداب خان کی کارکردگی کا جائزہ لینے پر خصوصی توجہ دی گئی، بابر اعظم نے دونوں کھلاڑیوں کی حمایت کا اظہار کیا اور آئندہ ورلڈ کپ میں ان سے بہتر کارکردگی کی توقع ظاہر کی۔
ذرائع کے مطابق شاداب خان کو نائب کپتان برقرار رکھنے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ مزید مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ذکا اشرف نے اس معاملے پر کپتان سے رائے بھی طلب کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ کوچز میٹنگ کے دوران تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کرکٹ کمیٹی نے کئی غلطیوں کی نشاندہی کی جس کا کوچز نے اعتراف کیا لیکن وہ اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرنے سے گریزاں نظر آئے۔
خدشات کا اظہار کیا گیا کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرنے کے باوجود، مستقبل میں اسی نقطہ نظر پر قائم رہنے کے اشارے ملے ہیں۔
اجلاس میں ہنگامی منصوبوں پر بھی بات چیت کی گئی، خاص طور پر اس صورت میں جب کوئی کھلاڑی فارم کھو دیتا ہے یا انجری کا شکار ہوجاتا ہے۔