کراچی: احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کا ٹرائل اسی مقام سے دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا جس مقام پر یہ رکا تھا۔
شرجیل میمن جو پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت میں مختلف عہدوں پر صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں، مبینہ طور پر 5.75 ارب روپے کی کرپشن کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
عدالت نے نیب قوانین میں ترمیم کے تحت احتساب عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان اور ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالت کے اختیارات کو چیلنج کرنے کے بارے میں جج نے کہا کہ انہیں کل (منگل کو) سپریم کورٹ کے احکامات موصول ہوئے ہیں جن پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے قومی احتساب آرڈیننس (این اے او) 1999 کے قوانین میں ترامیم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سرکاری عہدے داروں کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات بحال کردیے تھے جنہیں ترمیم شدہ قانون کے تحت ختم کردیا گیا تھا۔
اس وقت کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قانون میں ترامیم کے خلاف تحریک انصاف کے سربراہ کی درخواست پر 2-1 کی اکثریت سے فیصلہ محفوظ کیا جب کہ جسٹس منصور علی شاہ نے اس اقدام کی مخالفت کی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے اختلافی نوٹ میں کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کی بالادستی سے متعلق ہے، غیر قانونی ترامیم کا نہیں۔