مختلف ویب سائٹس پر گردش کرنے والی حالیہ خبروں کے جواب میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے پاکستان کے اندر موبائل ڈیوائسز پر ٹیکس اور رجسٹریشن کے حوالے سے طریقہ کار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی ہے۔
بعض دعوؤں کے برعکس پی ٹی اے نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے ڈیوائس آئیڈینٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیٹا بیس (ڈی آئی آر بی ایس) سسٹم کے ذریعے موبائل ڈیوائسز کی رجسٹریشن کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ٹیلی کام اتھارٹی کی جانب سے کی جانے والی بنیادی وضاحت یہ ہے کہ موبائل ڈیوائس رجسٹریشن سے متعلق ٹیکس ز اور ڈیوٹیز خود پی ٹی اے کی جانب سے وصول نہیں کی جاتی ہیں، اس کے بجائے، یہ ٹیکس اور ڈیوٹیاں لاگو ہوتی ہیں اور براہ راست فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے جمع کی جاتی ہیں.
پی ٹی اے نے ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کے ذریعے تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے اپنے کردار کو واضح کیا، جس سے درخواست دہندگان اپنے موبائل ڈیوائسز کو پاکستان کے اندر قانونی استعمال کے لیے رجسٹر کروا سکیں گے۔
اس نظام کا مقصد جعلی یا غیر رجسٹرڈ موبائل ڈیوائسز کے استعمال کو روکنا، ملک میں موبائل ڈیوائسز کی حفاظت اور تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔
مختلف ڈیوائسز کی رجسٹریشن پر موجودہ قابل اطلاق ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جواب میں پی ٹی اے نے افراد کو ہدایت کی کہ وہ درست اور تازہ ترین معلومات کے لیے ایف بی آر کی آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں۔
ایف بی آر کی ویب سائٹ موبائل ڈیوائس ریگولرائزیشن کے لئے ٹیکس پالیسیوں اور طریقہ کار کے بارے میں جامع تفصیلات پیش کرتی ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے اس وضاحت کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور عوام کو موبائل ڈیوائس رجسٹریشن کے عمل میں ذمہ داریوں کی تقسیم کے بارے میں آگاہ کرنا ہے، جس سے بالآخر صارفین کو فائدہ ہوگا اور قواعد و ضوابط کی تعمیل کو فروغ ملے گا۔