پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے آئی سی سی رینکنگ کے طریقہ کار بالخصوص پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی رینکنگ کی سیڑھیاں چڑھنے کی حکمت عملی پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
ایک مقامی میڈیا نیوز چینل کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں عامر نے رینکنگ کی حرکیات پر روشنی ڈالی اور کھلاڑیوں کی درجہ بندی پر میچوں میں مسلسل شرکت کے اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی رینکنگ ہر ہفتے تبدیل ہوتی ہے اور جب آپ 40 میں سے تمام 40 میچ کھیلتے ہیں اور اگر آپ ایک میں 25، دوسرے میں 50 اور دوسری میں 60 گیندوں پر 70 رنز بناتے ہیں تو آپ خود ہی رینکنگ میں اوپر آجائیں گے۔
بائیں ہاتھ کے سابق فاسٹ بولر نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے دیگر معروف بین الاقوامی کرکٹرز کے ساتھ موازنہ کیا جو ون ڈے کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن درجہ بندی میں سرفہرست مقام حاصل نہیں کرسکے ہیں۔
بٹلر رینکنگ میں کیوں نہیں آتے؟ ڈی کوک اور ملر رینکنگ میں پہلے نمبر پر کیوں نہیں آتے؟ جب بی اور سی ٹیمیں آتی ہیں تو وہ نہیں کھیلتی ہیں، جب آپ میچ نہیں کھیلتے ہیں، تو آپ کے پوائنٹس کم ہو جاتے ہیں، لہٰذا جب آپ تمام 40 میچ خود کھیلیں گے تو آپ خود ہی رینکنگ میں اوپر جائیں گے۔