چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اراضی تنازعہ کیس میں وکیل سے دلچسپ گفتگو کی اور اپنے دلائل مکمل کرنے کے لیے اردو اور انگریزی زبان بولنے والے وکیل کو ڈانٹ دیا۔
سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ آپ نے دو زبانوں کو قتل کیا ہے، اپنی دلیل کو اردو میں مختصر کریں اور پوری انگریزی بولیں۔
انہوں نے کہا کہ پٹھان بہترین ہیں اور آپ کو وہاں اتنے اخلاق کہیں اور نہیں ملیں گے۔ لیکن پٹھانوں کے بارے میں صرف ایک بات یہ ہے کہ وہ طویل عرصے تک دشمنی رکھتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ساتھی ججوں کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ بنچ اس پر متفق ہوگا۔ اس تبصرے سے کمرہ عدالت میں ہنسی آ گئی، چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہمیں شوقیہ قانونی چارہ جوئی کو روکنا ہوگا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پاکستان کے 29 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، قاضی فائز 45 سال سے وکالت کے پیشے سے وابستہ ہیں، انہیں 30 جنوری 1985 کو بلوچستان ہائی کورٹ میں بطور وکیل پریکٹس کرنے کا لائسنس دیا گیا اور پھر 21 مارچ 1998 کو سپریم کورٹ میں ترقی دی گئی۔
اپنے عہدے کے پہلے دن انہوں نے عدالتی اصلاحات کیس کی سات گھنٹے طویل براہ راست نشریات کی اور فل کورٹ کی صدارت کی۔