پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جو گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کھوئی ہوئی تمام زمینوں کو حاصل کرتا دکھائی دیتا ہے۔
منگل کو کاروبار کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قدر میں 1.25 روپے کی کمی دیکھی گئی۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی قیمت خرید 294.70 روپے ہے، اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں ایک روپے کی کمی دیکھی گئی اور کاروبار کا آغاز 296 روپے پر ہوا۔
پیر کے روز بھی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں غیر معمولی اضافہ جاری رہا جس سے کاروباری ہفتے کا امید افزا آغاز ہوا۔
پیر کی صبح امریکی کرنسی کی قدر میں 1.25 روپے کی کمی کے بعد انٹر بینک ریٹ اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کے درمیان فرق مزید کم ہوگیا ہے۔
انٹربینک کرنسی مارکیٹ میں پیر کے کاروباری سیشن کے آغاز پر امریکی ڈالر 295.35 روپے پر تبادلہ ہوا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 1.43 فیصد یا 4.31 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، روپے کی اس نمایاں مضبوطی کی وجہ متوازی یا غیر سرکاری مارکیٹ میں ڈالر کی طلب میں کمی ہے۔
ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ پوری طاقت حاصل کرتا دکھائی دے رہا ہے۔
ایف آئی اے اور دیگر حساس اداروں نے ذخیرہ شدہ امریکی کرنسی کی بازیابی کے لیے مافیا کے گھروں پر چھاپے مارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسچینج کمپنیوں سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے ذریعے گھروں کی نشاندہی کی جائے گی، ان کا مزید کہنا ہے کہ ایف آئی اے اور حساس ادارے گھروں پر ٹارگٹڈ چھاپے مار کر کارروائی کریں گے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ گھروں پر ڈالر جمع کرنے والوں کو گرفتاریوں اور قید کی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈالر ذخیرہ کرنے والوں اور مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے امریکی کرنسی کی قدر میں 31 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔