پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے دور میں غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں پنجاب کے دو سینئر بیوروکریٹس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے خلاف اے سی ای نے پہلے ہی مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔
اس مقدمے میں پنجاب کے موجودہ سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور سابق ڈائریکٹر جنرل ای اینڈ ٹی ڈی کو نامزد کیا گیا تھا۔
لاہور ریجن کی اینٹی کرپشن ٹیم نے نیا مقدمہ درج کرکے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اے سی ای نے محمد خان بھٹی کو پرنسپل سیکرٹری تعینات کرنے کے معاملے میں پرویز الٰہی کو نامزد کیا تھا۔
اینٹی کرپشن ایف آئی آر میں وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی، سابق سیکریٹری سروسز پنجاب محمد مسعود مختار اور سابق سیکریٹری کوآرڈینیشن ڈاکٹر آصف طفیل کے نام شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پنجاب رولز آف بزنس کے مطابق محمد خان بھٹی کو پرنسپل سیکریٹری تعینات نہیں کیا جا سکا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 27 جولائی کو سماء ٹی وی نے محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تعیناتی کی نشاندہی کی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی اے کا ملازم وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری اور سابق سیکریٹری سروسز کے عہدے پر تقرری کا اہل نہیں تھا اور وزیراعلیٰ کے سابق سیکریٹری کوآرڈینیشن نے تقرری کی منظوری دی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے غیر قانونی طور پر محمد خان بھٹی کو سیاسی مفادات کے لیے پرنسپل سیکریٹری تعینات کیا۔