میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشیا کپ کے دوران سری لنکا کے ہاتھوں آخری گیند پر شکست کے بعد پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور ان کے معروف فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے درمیان میچ کے بعد ٹیم میٹنگ کے دوران تلخ کلامی ہوئی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بابر اعظم نے کچھ سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جس پر شاہین شاہ آفریدی نے بابر اعظم کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی خدمات کا اعتراف کریں۔
اطلاعات کے مطابق اس تبادلے کے نتیجے میں محمد رضوان صورتحال میں ثالثی کے لیے آگے آئے۔
تاہم جب ٹیم کے ایک سینئر کھلاڑی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کی پوری توجہ کرکٹ پر ہے اور ہمیں ناقدین کی کوئی فکر نہیں ہے۔
میچ ہارنے سے ہمارے ناقدین کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا موقع ملتا ہے، لیکن یہ صرف منفی قیاس آرائیاں ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میٹنگ میں سب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا لیکن زبانی جھگڑے یا کوچنگ اسٹاف کو مداخلت کی ضرورت کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے، سب ایک ساتھ میٹنگ سے چلے گئے، اور بہت سے ساتھی ایک ہی پرواز سے پاکستان واپس آئے۔