اسلام آباد: جسٹس (ر) عمر عطا بندیال کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج سے حلف لیا جبکہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی اسٹیج پر ان کے ہمراہ تھے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا ان کے ساتھ کھڑی تھیں جب انہوں نے نئے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
حلف برداری کی تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء، سینیٹرز، غیر ملکی سفیروں، ملک کے سابق چیف جسٹسز اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
یہ تبدیلی سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی رخصتی کے بعد ہوئی ہے جنہوں نے حال ہی میں اسلام آباد کی ججز کالونی میں واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کی تھی۔
2 فروری 2022 کو مقرر ہونے والے بندیال نے 19 ماہ سے زائد عرصے تک اعلیٰ ترین عدالتی عہدے پر خدمات انجام دیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس مدت ملازمت ایک سال تک جاری رہے گی جو 25 اکتوبر 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔
اس قابل احترام عہدے تک ان کا سفر اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے ابتدائی طور پر 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ افتخار چوہدری کے بعد بلوچستان سے دوسرے چیف جسٹس ہوں گے۔
انہوں نے اپنے دور حکومت کے دوران اہم مقدمات کی صدارت میں اپنے اہم کردار کے لئے بڑے پیمانے پر پہچان حاصل کی ہے۔
ان کے کچھ قابل ذکر فیصلوں میں میمو گیٹ کمیشن، سانحہ کوئٹہ انکوائری کمیشن اور فیض آباد دھرنے کے فیصلے میں ان کی شمولیت شامل ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر 2024 کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔