ویت نام: ویتنام میں ایک 36 سالہ خاتون نے 11 سال سے زائد عرصے سے جاری بے خوابی کے مرض میں مبتلا ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنے آبائی ملک میں لوگوں کی آنکھیں کھول دی ہیں۔
ویتنام کے شہر کونگ نگی کے ایک پری اسکول میں کام کرنے والی مس ٹران تھی لو اس وقت ویتنام کے سوشل میڈیا پر چرچے کا موضوع بن گئی ہیں جب یہ خبر سامنے آئی کہ وہ 11 سال سے زیادہ عرصے سے نہیں سوئیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں خاتون نے بتایا کہ ان کی ایک دہائی سے جاری بے خوابی کی شروعات ایک عجیب و غریب رونے کے واقعے سے ہوئی,، بغیر کسی واضح وجہ کے اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، اور یہاں تک کہ لیٹنے اور آنکھیں بند کرنے کی کوشش بھی پانی کے بہاؤ کو روک نہ سکی۔
آخر کار ناقابل بیان رونا بند ہو گیا، لیکن اس کی نیند آنے کی صلاحیت بھی ختم ہو گئی، جتنی کوشش کر سکتی تھی، لوو اب ‘لاگ آؤٹ’ نہیں کر سکتی تھی۔
اس کی آنکھیں تھکی ہوئی تھیں، لیکن اس کا دماغ پوری طرح جاگ چکا تھا، اس لیے گزشتہ 11 سالوں سے اس نے آرام کرنے کے لیے آنکھیں بند کرکے لیٹنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا جب کہ اس کے شوہر اور بچے سو رہے ہیں۔