برطانیہ میں پولیس نے بدھ کے روز کہا ہے کہ انہوں نے 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے شبے میں تین افراد کو حراست میں لیا ہے جو 10 اگست کو جنوب مشرقی انگلینڈ کے علاقے ووکنگ کے قریب ایک رہائش گاہ میں مردہ پائی گئی تھیں۔
حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد سارہ شریف کے جسم پر متعدد اور بڑے زخم تھے، عہدیدار نے نوٹ کیا کہ زخم طویل عرصے سے برقرار تھے۔
سرے پولیس کے جاسوس سپرنٹنڈنٹ مارک چیپمین نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا آج شام گیٹ وک ہوائی اڈے پر اس تفتیش کے سلسلے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
عہدیدار نے نام لیے بغیر یہ بھی بتایا کہ 41 اور 28 سال کی عمر کے دو مردوں اور 29 سالہ ایک خاتون کو دبئی سے پرواز سے اترنے کے بعد قتل کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق سارہ کی لاش ملنے سے قبل 41 سالہ عرفان شریف، اس کا ساتھی 29 سالہ بیناش بتول اور اس کا 28 سالہ بھائی فیصل ملک رشتہ داروں کے پاس پناہ لینے کے لیے پاکستان منتقل ہوگئے تھے۔
ملزمان پاکستان سے خلیجی مرکز کے راستے برطانیہ گئے تھے، پولیس نے کہا وہ فی الحال حراست میں ہیں اور مناسب وقت پر ان کا انٹرویو کیا جائے گا۔
اس سے قبل پاکستانی پولیس کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ شریف، بتول اور ملک حکام کی پیشگی معلومات کے بعد رضاکارانہ طور پر برطانیہ واپس آئے ہیں۔