گلگت: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مسائل آئینی طریقے سے حل کئے جائیں گے اور کسی بھی یرغمالی گروپ کو اپنے ایجنڈے پر عملدرآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے چہارشنبہ کے روز کارڈیالوجی ہاسپٹل میں آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ون نیشن اور ون لاء کی حکمرانی پر عمل درآمد کیا جائے گا اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔
عبوری وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کے حقوق کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل حل کرنے اور انہیں باعزت زندگی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے سیاحت اور توانائی کی پیداوار کے شعبوں کے ذریعے گلگت بلتستان کی اقتصادی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
کاکڑ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ ملک کے باقی حصوں کے ساتھ اس کا رابطہ بڑھایا جاسکے۔
انہوں نے مقامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور باہمی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
گلگت بلتستان یونیورسٹی کو درپیش مالی مسائل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر سے بات چیت کے بعد فنانس ڈویژن کو مداخلت کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے نگران وزیر اطلاعات کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتے میں دو بار پاکستان ٹیلی ویژن پر گلگتی اور شینا زبانوں میں ٹاک شوز نشر کریں۔
قبل ازیں کاکڑ نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا جہاں انہیں طبی سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
50 بستروں پر مشتمل اس اسپتال میں ایمرجنسی کیئر، انتہائی نگہداشت یونٹ، چلڈرن وارڈ، کارڈیک سرجری اور علاج کے سیکشن شامل ہیں۔ بتایا گیا کہ جون 2024 تک ہسپتال مکمل طور پر فعال ہوجائے گا۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔