ورسک کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) محمد ارشد خان نے تصدیق کی کہ مہمند رائفلز رجمنٹ کی ایک گاڑی کو صبح ساڑھے دس بجے کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
گاڑی مچھنی سے پشاور جا رہی تھی جب اسے نشانہ بنایا گیا۔ ایس پی خان نے مزید کہا کہ ایف سی کا ایک اہلکار شہید جبکہ چھ اہلکار اور دو شہری زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکا دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ سے دھماکے کی نوعیت واضح ہوجائے گی۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کی پشاور ورسک روڈ پر سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید مذمت، شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکار کے بلند درجات کے لئے دعا گو ہیں، شہید سکیورٹی اہلکار کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں. وزیر داخلہ
— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) September 11, 2023
یہ واقعہ عبوری وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی جانب سے ملک میں عسکریت پسندی میں اضافے کو نظر انداز کیے جانے کے ایک روز بعد پیش آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ (دہشت گردی میں) تھوڑا سا اضافہ ہے اور گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تقریبا روزانہ جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جن میں سے تازہ ترین چترال میں دراندازی کی کوشش تھی جس میں ایک درجن سے زائد حملہ آور مارے گئے تھے جبکہ متعدد فوجی شہید ہوئے تھے۔
Strongly condemn the cowardly attack on FC officials’ vehicle in Peshawar earlier today; that resulted in the Shahadat of one FC official and injured others including some civilians. The sacrifices of our valiant soldiers and resilient people will not go in vain and such…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 11, 2023
گزشتہ ہفتے بنوں میں میرم شاہ روڈ پر سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اگست میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے ضلع کوہاٹ کی سرحد سے متصل علاقے میں عسکریت پسندوں کے تین حملوں کو ناکام بنا دیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس بزدلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔