اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اشیائے خورونوش اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد حساس قیمتوں کے اشارے میں مسلسل ساتویں ہفتے اضافہ دیکھنے میں آیا۔
جمعہ کو جاری کردہ پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق ایس پی آئی گزشتہ ہفتے کے 277.21 کے مقابلے میں 279.89 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا، 32 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 5 میں کمی اور 14 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
7 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایس پی آئی میں 277.21 پوائنٹس سے 279.89 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کی بنیادی وجہ ٹماٹر کی قیمت میں 17 فیصد اضافہ، مسور کی دال میں 10.87 فیصد، چینی کی قیمت میں 6.73 فیصد اور لہسن کی قیمت میں 4.66 فیصد اضافہ رہا۔
جہاں تک نان فوڈ آئٹمز کا تعلق ہے تو ڈیزل کی قیمت میں 6.28 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں 5.19 فیصد اور پٹرول کی قیمت میں 5.12 فیصد اضافہ ہوا۔
سال بہ سال موازنہ کیا جائے تو ایس پی آئی میں 26.32 فیصد اضافہ ہوا جس کی بنیادی وجہ گندم کا آٹا 117.71 فیصد، گیس 108.38 فیصد، چینی 107.36 فیصد، سگریٹ 100.16 فیصد، چاول باسمتی 90.66 فیصد، چائے لیپٹن 88.41 فیصد، مرچ پاؤڈر 86.05 فیصد، چاول 6/9 84.18 فیصد، گوڑ 72.82 فیصد، نمک پاؤڈر 42.33 فیصد ہے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ اگست میں ایندھن کی قیمتوں اور بجلی کے نرخوں میں بڑے پیمانے پر اضافے سے آنے والے مہینوں میں افراط زر میں اضافہ ہوگا، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی پالیسی ناکامیوں کا ایک اور بالواسطہ اعتراف ہے، جس نے پاکستان میں بھاری اکثریت کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔